منظور پشتین میرے پشتون بھائی ہیں

ارشد سلہری

منظور پشتین کی حمایت پر اپنا حلقہ احباب مخالف ہوگیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ منطور پشتین ملک دشمن ہے،غدار ہے، غیرملکی ایجنٹ ہے، اس کی حمایت چھوڑ دیں۔ جو ارد گرد کے لوگ حلقہ احباب میں شامل نہیں، وہ مجھے کبھی قادیانی(احمدی) کہہ کر ڈراتے ہیں۔ کبھی فوج کے مخالف کہہ کر ڈراتے ہیں کہ ایم آئی کے اہلکار آئے تھے، تمہاری تفصیل پوچھ کر لے گئے ہیں۔ کبھی آئی ایس آئی سے ڈراتے ہیں۔ بعض کھلے عام ملک دشمن کافراور غدار قرار دیتے ہیں۔

خیرخواہ اور قریبی دوست رازداری سے کہتے ہیں کہ آپ منظور پشتین کی حمایت چھوڑ دیں۔ پشتین کون سے آپ کے چچا اور ماموں کا بیٹا ہے۔ آخر تمہیں کیا فائدہ ہے۔ ایک ہی جواب دیتا ہوں کہ منظور پشتین ملک دشمن نہیں اور نہ غدار ہیں۔ وہ میرے پشتون بھائی ہیں۔ نہیں چاہتا کہ یہ رسم مزید چلے کہ ہم ملک دشمن اور غدار قرار دے کر حقوق کی آوازیں بند کرتے چلے جائیں۔ منظور پشتین پاکستان کی اٹوٹ اکائی کا حصہ ہیں۔ بطور پنجابی جس طرح میں ایک اکائی کا حصہ ہوں۔ پاکستان مختلف لسانی، مذہبی، قومیتی اور جغرافیائی اکائیوں کا گلدستہ ہے۔ جس کا ہر پھول اور کلی اہم ترین ہے اور اپنی حیثیت رکھتی ہے۔ اگر کسی اکائی کے حصے کو تکلیف پہنچتی ہے تو اس سے سب اکائیاں متاثر ہوتی ہیں۔

پشتون متاثر ہوئے ہیں۔ دہشت گردی کی جنگ میں پشتونوں نے قربانیاں دی ہیں۔ گھر، کاروبار چھوڑے ہیں۔ جائیدادیں تباہ ہوئی ہیں۔ ہزاروں پشتون شہید ہوئے ہیں۔ معذور ہوئے ہیں۔ بے گھر ہوئے ہیں۔ افواج پاکستان کے آپریشن میں گھر بار چھوڑنے والے ہزاروں افراد ابھی آباد نہیں ہوئے ہیں۔

یہی نہیں دہشت گردی کی جنگ میں دہشت گردوں کی وحشت اور بربریت کا نشانہ زیادہ پشتون ہی بنے ہیں۔ ظلم کے خلاف بولنا، احتجاج کرنا، شکایت کرنا ملک دشمنی ہے؟ ملک سے غداری ہے؟ منظور پشتین کی حمایت اور ساتھ دینے پر مجھے گالیاں بکنے والے بتا سکتے ہیں کہ منظور پشتین نے کتنے بم دھماکے کرائے ہیں؟ کتنے خودکش حملے کرائے ہیں؟ کہاں پر حکومتی رٹ کو چیلنج کیا ہے؟ کتنے لوگ اغوا کیے ہیں؟ آرمی چیف اور وزیراعظم کے قتل کا فتویٰ جاری کیا ہے؟ کسی اسکول، ایئربیس، کسی فوجی کانوائے پر حملہ کیا ہے؟ جلسے جلسوں میں سڑکیں بند کیں ہیں؟ عوامی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا ہے؟ کوئی قتل وغارت گری کی ہے؟ تشدد کیا ہے؟ نفرت کی تبلیغ کی ہے؟ عورتوں کو اغوا کیا ہے یا کوڑے مارے ہیں؟ جنہوں نے یہ سب کچھ کیا وہ تمہارے سر کے تاج ہیں۔ وہ محب وطن بھی ہیں۔ وہ پاک آرمی کے پیارے بھی ہیں۔ وہ میڈیا کے دلارے بھی ہیں۔ جن کے ساتھ ظلم ہوا۔ وہ شکایت کرتے ہیں تو غدار اور ملک دشمن ہیں۔

منظور پشتین بار بار کہہ چکے ہیں کہ وہ پاکستان کے خلاف نہیں ظلم کے خلاف ہیں۔ انہیں فوج سے نفرت نہیں شکایت ہے۔ کیا کیسی پاکستانی کو شکایت کرنے کاحق حاصل نہیں ہے۔ منظورپشتین نے نسلی تعصب ختم کیا۔ منظورپشتین نے ایسے عناصرکو بے نقاب کیا جو پشتونوں کے خون خرابے میں شریک تھے۔ منظورپشتین نے بے زبان کو زبان دی جو ظلم اور زیادتیاں دیکھتے ہوئے بھی کچھ نہ کر سکتے تھے۔ منظورپشتین ہرمظلوم کی آواز بنے اور دنیا بھر میں مظلوموں کی آواز پہنچائی ہے۔ منظور پشتین نے ان پشتونوں کو بے نقاب کیا جو اپنے پشتون بھائیوں کو ذلت کی زندگی گزارنے پر مجبور کرتے تھے۔ منظورپشتین نے وقت کے فرعونوں کو ظلم سے روکا اور فرعونوں کے سامنے حق سچ بیان کیا۔

منظورپشتین نہ ہوتے تو پشتون مٹی پر آج دوبارہ آپریشن ہورہا ہوتا۔ منظورپشتین کی جدوجہد سے مسنگ پرسن گھروں کو آئے ہیں۔ منظورپشتین نے پشتونون کی وہ تصویر جو ہمیشہ دہشت گردی کے نام سے منسوب تھی، پوری دنیا کو بتایا کہ پختون اور قبائل دہشت گرد نہیں تھے۔ دہشت گردی کے شکار تھے۔ منظور پشتین نے پاکستان کے مظلوم اور محروم طبقات میں حوصلہ پیدا کیا ہے۔ منظور پشتین اب صرف پشتون عوام کی آواز نہیں بلکہ ہر مظلوم پاکستانی کی آواز ہے۔