چند حقیقے
وقاص احمد
آوارہ خیالی
کوئی کہتا ہے کہ فلاں لیڈر “ان کا” پٹھو ہے،کوئی کہتا ہے فلاں لیڈر “گیٹ نمبر 4” کی پیداوار ہے،کوئی کہتا ہے کہ فلاں لیڈر کو ’’کسی نے‘‘ کان میں سرگوشی کی ہے کہ اگلی باری تمہاری ہے،کوئی کہتا ہے کہ کینیڈا والے مولوی کو ’’خفیہ ہاتھ‘‘ پاکستان لے کر آتے ہیں،کوئی کہتا ہے کہ ’’وہ لوگ‘‘ عدلیہ کے فیصلوں کو کنٹرول کرتے ہیں، کوئی کہتا ہے کہ فلاں صوبے کی حکومت ’ان لوگوں‘‘ نے پولیٹیکل انجینئرنگ سے بنائی یا گرائی ہے۔
مجھے سمجھ نہیں آتی کہ یہ سب آپس میں تو جانوروں کی طرح لڑتے ہیں لیکن وہ ’’خفیہ قوت‘‘ جس کی غیر آئینی مداخلت پر سب کا اتفاق ہے اس کے خلاف بات کرتے یا اس کا نام لیتے ان کی جان کیوں نکلتی ہے؟
فنون لطیفہ
پولیس فورس کی کارکردگی میں اضافے کے لیے بڑی اپ گریڈیشن کا پلان، آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کھول دیا گیا ہے، فلمسٹار شان کو اگلی فلم میں کام کرنے کی پیشکش، جنون گروپ جلد ہی نیا گانا ریلیز کر رہا ہے ’’مجھے چوروں کے بچوں کو پڑھانا ہے‘‘۔
کیلا ریاست، کدو انصاف
’’انصاف کی ٹریکٹر ٹرالی شاہراہِ دستور پر سائیکل، موٹر سائیکل والوں کو ٹکریں مارتی تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، مگر فوجی ٹرک یا ٹرالہ نظر آتے ہی بریک لگا کر سڑک سے نیچے اتر کر کھڑی ہو جاتی ہے اور ڈرائیور بھاگ کر دور جاکر ایسے کھڑا ہوجاتا ہے، جیسے مسافر بس کا انتظار کر رہا ہو۔‘‘ (بشکریہ مطیع اللہ جان)
آہ اور واہ
آہ 2017، افسوس کہ اس برس نواز شریف وزیر اعظم نہ رہے۔ مزید افسوس کہ اس برس بھی عمران خان وزیر اعظم نہ بن سکے۔ افسوس در افسوس کہ اس برس بھی حوالداروں کی امیدیں بر نہ آ سکیں۔
واہ 2018
آفرین کہ اس برس بھی نواز شریف وزیر اعظم نہیں ہوں گے۔ آفرین در آفرین کہ اس برس بھی عمران خان وزیر اعظم نہ بن سکیں گے۔ آفرین آفرین آفرین کہ اس برس بھی حوالداروں کی امیدیں بر نہ آ سکیں گی۔
فلم مولا جٹ ری بورن کے چند ڈائیلاگ
نمبر 1، اگر تمہاری فیکٹری وقار گجر کی ملکیت ہے تو میں کیا کروں؟ (ببر شیر)
نمبر 2، تمہاری ہمت کیسے ہوئی کہ تم وقار گجر کی سفارش لے کر میرے پاس آئے، میں ڈرتا ورتا کسی سے نہیں (او میں ٹوٹے ٹوٹے کر دیاں گا تواڈے)
کلائمکس، وقار گجر کی دودھ کی فیکٹری پر لگائی گئی پابندی ختم کی جاتی ہے۔
ششش، خاموش
آج بھی مملکت غیر اسلامیہ غیر جمہوریہ بھوٹانیہ میں دس دس کوس دور کوئی بچہ اپنی ماں کے سامنے سچ بولنے کا عہد کرتا ہے، تو ماں سہم کر اپنے لعل کو سینے سے لگا کر بولتی ہے ناں بیٹا ناں، سچ بولنے کی کوشش نا کریو ورنہ یا تو ’’لڑکی کے بھائی‘‘ لوہے کے راڈ مار مار کر تمہارا سر پولا کر دیں گے، یا پھر تم جادو کے زور پر غائب کر دیے جاؤ گے یا کم از کم چیف جسٹس آف بھوٹان تمہیں توہین عدالت کا نوٹس تھما دے گا۔