الطاف حسین 

محمد احسن قریشی

عظیم، انہوں نے نوٹ ،ووٹ اور پھر خون مانگا اور تم نے سب دیا۔

صولت، ہاں، ہمارے ہزاروں نوجوان شہید اور کئی لاپتہ ہوئے۔

عظیم، اس قیادت سے پہلے تمہاری قوم ملک میں سب سے زیادہ تعلیم یافتہ اور ہنرمند تھی اور آج حال دیکھو۔

صولت، باکل! اقتدار کی خاطر کبھی مہاجر تو کہیں اردو بولنے والا سندھی بنا کرہماری شناخت کا مزاق بنا دیا ہے۔

عظیم، ہمیں منزل نہیں رہنما چائیے،جیسی صدائیں بھی تم ہی لگاتے تھے۔

صولت، پراب بہتری کے لیےکیا کریں؟ مرزا، آزاد! خود کو شخصیت پرستی سے آزاد کرو۔