ایٹمی دھماکوں سے قبل کلنٹن اور نوازشریف کی گفت گو

عابد حسین

پرائم منسٹر آف پاکستان نواز شریف کی امریکی صدر کلنٹن سے جمعہ 22مئی1998,دس بجے رات کو ہونے والی گفتگو کا ٹرانسکرپٹ

نواز شریف: نیک خواہشات اور آداب

صدر کلنٹن: جناب پرائم منسٹر صاحب! آپ کے کیسے مزاج ہیں؟میری فون کال لینے کا شکریہ۔
نوازشریف:آپ کا بھی بہت بہت شکریہ،میں ٹھیک ہوں اور وعدے کے مطابق ٹھیک تین دن بعد مجھے فون کرنے کا شکریہ ـ۔
صدر کلنٹن: پیر کو آپ سے ہونے والی گفتگو کے بعد مصروف رہا ہوں
نواز شریف: میں آپ کے دوبارہ فون کرنے کی قدر کرتا ہوں،آج واشنگٹن میں ہفتہ ہے اور مجھے امید ہے کہ آپ کا گالف کھیلنے کا پروگرام متاثر نہیں ہوگا۔
صدر کلنٹن: شاید یہ تھوڑا سا ہو لیکن حقیقتاً ابھی یہاں جمعہ ہی ہے ہم پیس پراسیس کے بعد آئرش الیکشن کے نتائج کا انتظار کر رہے تھے پھر بھی آپ سے پانچ مثبت نکات کے پیکج پر گفتگو کرنا چاہتا ہوں
یہ ایٹمی دھماکے کے متعلق آپ پر دباؤ کے حل میں مفید ثابت ہوسکتا ہےاگر یہ آپ کو پسند آئیں تو ہم اس متعلق کسی بھی وضاحت کےلیے تیار ہیں پہلے آپ نے اپنی سلامتی کے خدشات خصوصاً کشمیر کے حوالے سے زور دیا ہے میں نے دفاعی توازن سے متعلق آپ کا خط بڑے غور سے پڑھا میں نے پہلے ہی ہندوستان کو اس سمت اپنی سرگرمیاں محدود کرنےکےلیے اپنی کوشش شروع کر دی ہے۔
میں نے (روسی)صدر یلسن سے اس متعلق گفتگو کی ہے اور انہوں نے پرائم منسٹر واجپائی سے اس سلسلے میں  تبادلہ خیال کیا ہے۔ـ صدر یلسن کو احساس ہے کہ میں اس صورتحال کو کس قدر سنگین تصور کرتا ہوں اور انہوں نے تعاون کا وعدہ کیا ہے وہ نہیں چاہتے کہ اس معاملے میں خود کو شامل کریں کیونکہ یہ روسیوں کے مفاد کےخلاف ہوگا ہم دوسرے بین الاقوامی لیڈروں سے بھی رابطے میں ہیں تاکہ ان کے بھی نئی دہلی کے ساتھ روابط کو استعمال کیا جاسکے ـ ہم اس کا بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اس سلسلے میں کیا کرسکتی ہے ہم نے ہندوستان والوں کے ساتھ بھی بالواسطہ ان کے وزیر ایڈوانی کے اشتعال انگیز بیانات کے متعلق بات کی ہے اور ان سے کہا ہے کہ اس قسم کی اشتعال انگیز گفتگو خطرناک ہے اور یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے ہندوستان میں ہمارا سفیر ڈِک سلیسٹی میرا اچھا دوست ہے۔وہ ہندوستان میں تیس سال سے تھا اور اس کے وہاں مراسم بھی کافی گہرے ہیں۔ میں نے اسے ہندوستان ایک سخت پیغام کے ساتھ بھیجا ہے کہ ہندوستان والے کسی نئی مہم جوئی سے باز رہیں۔میں اس سلسلے میں ہر وہ قدم اٹھا رہا ہوں جو میں کر سکتا ہوں لیکن میں اس بات پر بھی زور دینا چاہوں گا کہ تحمل اور بردباری کا اظہار دونوں طرف سے ہونا چاہیے۔ہم ہندوستان کے ساتھ اس معاملے میں رابطہ برقرار رکھیں گے مگر میں چاہوں گا کہ آپ بھی ان کو کوئی نیا جواز فراہم نہ کریں جس سے صورتحال مزید خراب ہو اس وقت تمام دباؤ اور تنقید ہندوستان پر ہو رہی ہے اور ہم اس بات کو یہی پر چھوڑنا چاہتے ہیں ـ۔
اب میں دوسرے نکتے کی طرف آتا ہوں جو آپ کی روایتی فوجی صلاحیت کے متعلق ہے۔اس سلسلے میں، میں آپ کو قابلِ اعتماد اور ٹھوس مدد فراہم کرنے کو تیار ہوں فوری طور پر اس سلسلے میں، میں جو مدد کرسکتا ہوں وہ F-16 طیاروں کے مسئلے کا حل ہے اور دوسرا انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن ٹریننگ ہے جو کہ آپ کی مسلح افواج کے کمانڈروں کےلیے خاص اہمیت کی حامل ہوگی۔اب ہمارے قانون کے مطابق مجھے یہ اختیار حاصل ہے کہ جب قومی مفاد کا تقاضا ہو تو میں کسی ملک پر لگی پابندی ہٹا سکتا ہوں۔ ہندوستان کے ایٹمی دھماکے سے پہلے یہ کانگریس کےلیے ناقابل تصور تھا کہ F-16 طیاروں کے مسئلے کو حل کیا جائے لیکن اب اگر آپ F-16 طیاروں کی فراہمی کے بعد ایٹمی دھماکے سے متعلق فیصلہ نہ کرنے کی ضرورت محسوس کریں تو میں کانگریس سے اس مسئلے میں اپنے اختیارات کو استعمال کرنے کے متعلق بات کرنے کو تیار ہوں اور مجھے یقین ہے کہ میں اپنے فیصلے کے متعلق کانگریس سے منظوری حاصل کر سکوں گا اور اگر ایسا ہوگیا تو ہم آپ کو چند ایک طیارے دو ماہ کے اندر فراہم کرنے کو تیار ہوں گے اور طیاروں کی تیاری اور فراہمی کے اخراجات امریکی حکومت برداشت کرے گی ۔
اس کے بعد باقی طیارے بھی چند ماہ میں تیار ہو جائیں گے صدر کو یہ اتھارٹی بہت ہی کم استعمال کرنی پڑتی ہے اور مجھے یقین ہے کہ کانگریس کے ارکان میں جو ہندوستان کے دھماکے کے بعد غصہ پیدا ہوا ہے وہ میرے اس اختیار کو استعمال کرنے کے حق میں مددگار ہوگا اور مجھے یقین ہے کہ طیاروں کی فراہمی دوماہ میں شروع ہوجائے گی۔
اگر آپ نے ایسا چاہا اس کے علاوہ ہم تجارتی اسلحے سے متعلق فروخت کی پالیسی کا بھی جائزہ لے رہے ہیں جو کہ پاکستان کےلیے مددگار نہیں رہی ہے لیکن ہم اسے پاکستان کی ضرورت کے مطابق تبدیل کر سکتے ہیں اس سلسلے میں آپ کے ملٹری حکام کا مجھ سے رابطہ سودمند ہوگا ـ
اگر آپ پسند کریں تو میں جنرل شلٹن جو کہ ہمارے جوائنٹ چیف آف سٹاف کے کمانڈر ہیں ان سے کہوں گا کہ وہ آپ کی دفاعی افواج  کے سربراہ سے رابطہ کریں۔
تیسرا اہم نقطہ جس پر میں آپ سے بات کرنا چاہوں گا وہ پریسلر ترمیم کے بارے میں ہے میں نے آپ کو بتایا تھا کہ میں سینیٹر براؤن بیک کی اس ترمیم کو منسوخ کرنے کی کوشش میں مدد کروں گا اور دوسرے سمینگٹن ترمیم سے استثناء حاصل کروں گا اس سلسلے میں میری کل سینٹ میں اکثریتی پارٹی کے رہنما مسٹر ٹرینٹ لاٹ سے بڑی تفصیلی بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ نہ صرف پورے زور سے پریسلر ترمیم کی منسوخی کی حمایت کریں گے بلکہ دوسری پابندیاں اٹھانے میں مدد دیں گے عام حالات میں جب میں اور مسٹر ٹرینٹ ایک طرف ہوں تو ہمیں سینیٹ میں کامیابی مل جاتی ہے مگر یہ ہمیشہ نہیں ہوتا ـ
اگر یہ ترمیم سینٹ سے گزر کر منسوخ ہو جاتی ہے تو ہمیں کانگریس میں بھی اس سلسلے میں کامیابی ہونی چاہیے مگر اس بات کی کانگریس میں کامیابی کی گارنٹی نہیں دے سکتا کیونکہ کل ہی میں اور سینیٹرلاٹ کسی نقطے پر ہم خیال تھے مگر ہمیں سینٹ میں کامیابی نہ مل سکی مگر ایسی ناکامی شاز و ناذر ہی ہوتی ہے اور اس ناکامی کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں تھا ـ
پس اگرچہ میں اس کامیابی کی گارنٹی دینے کے قابل نہیں ہوں مگر پھر بھی اس کی کامیابی کے پچاس فیصد سے زائد امکان ہے ـ میں ذاتی طور پر اپنی پوری کوشش کروں گا کہ اس ترمیم کی منسوخی سینٹ میں کامیابی سے ہمکنار ہوـ سینیٹر لاٹ نے بھی اس بات کی یقین دہانی کرائی ـ مجھے یقین ہے کہ کامیابی ہوگی ۔
چوتھی چیز جس پر میں آپ سے بات کرنا چاہوں گا وہ اقتصادی امداد کے متعلق ہے مجھے یقین ہے کہ مستقبل میں پاکستان کی سب سے بڑی سیکورٹی کا انحصار پاکستان کی مضبوط معیشت پر ہوگا میں نے اپنے محکمہ خزانہ کو ہدایت جاری کردی ہے کہ وہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں خاص طور ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف سے رابطہ کر کے ان کے وسائل تک آپ کی رسائی ممکن بنائیں اور قابلِ اعتماد اقتصادی اصلاحاتی پروگرام میں مدد فراہم کریں ہمیں امید ہے کہ اگلے تین سال کے دوران تین سے پانچ بلین ڈالرز کے سرمایے کی اقتصادی امداد آپ تک پہنچ سکتی ہے اور اس پروگرام کا خاطرخواہ حصہ آپ کےلیے اس سال مہیا کیا جاسکتا ہے اگر آپ اس پیشکش میں دلچسپی ظاہر کریں تو ہم اقتصادی ٹیم پاکستان بھیجیں گے ـ
اگر آپ کو کوئی اضافی باہمی تعاون یا امداد کی ضرورت ہو تو ہم ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ ایجنسی یا اوورسیز پرائیویٹ انویسٹمنٹ کارپوریشن سے امداد کر سکتے ہیں، یہ ایجنسیاں پاکستان کےلیے اپنی کوشش تیز کریں گی۔ مثال کے طور پر ہم ڈھائی بلین ڈالر ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ ایجنسی سے فوری طور پر آپ کے نئے منصوبوں میں آئندہ مالی امداد کےلیے منتقل کر سکتے ہیں ـ
یہ چیز آپ کےلیے سود مند ہو سکتی ہے جب کہ ہندوستان کے ترقیاتی اور تجارتی سرگرمیوں میں تعطل قائم ہے لہذا جو امداد کےلیے معطل کی گئی ہے اس کا رخ آپ کی طرف موڑ دیا جائے اور یہ ایک اچھا سیاسی اشارہ ہوگا یہ دوسری طرف سے سرمایہ کاری حاصل کرنے کےلیے سودمند ہوگا ۔
میں آپ کو کچھ قرضے معاف کرنے کے امکانات پر بھی غور کر رہا ہوں میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں یہ کرنا چاہیے ہمارے قانون کے مطابق مجھے کانگریس سے اس کی منظوری لینی پڑے گی پچھلے 72 گھنٹوں میں مجھے اتنا وقت نہیں مل سکا کہ میں اس معاملے میں کانگریس کا ردعمل دیکھ سکوں اس لیے وعدہ نہیں سکتا کہ میں یہ کرسکوں گا۔ میں جو وعدہ کر سکتا ہوں وہ یہ ہے کہ میں اس کی سفارش کروں گا اور کوشش کروں گا کہ اس کو کانگریس سے حاصل کر سکوں۔
اگر ہم یہ سب چیزیں کر سکیں تو یہ اقدامات آپ کو اپنے لوگوں کی فوری ضروریات کو حل کرنے میں مددگار ہوگا یہ پاکستان میں پرائیویٹ سرمایہ کاری کرنےوالوں کی دلچسپی میں قابل قدر اضافہ کرے گا۔
پانچویں چیز جس کا ذکر کرنا چاہتا ہوں وہ یہ کہ یہ خطے اور باقی دنیا کےلیے ایک سخت پیغام ہوگا مگر اس سے آپ کو اپنے ملک میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی اگر میں آپ کو آئندہ گرمیوں میں واشنگٹن آنے کی باضابطہ دعوت دوں اس سے ہمیں ایک موقع ملے گا کہ وہ تمام پیکج جس پر کام ہوچکا ہے اس کا باضابطہ اعلان کیا جائے یہ ہمیں صورتحال پر تبادلہء خیال کا بھی موقع دے گا۔
اب اگر آپ کےلیے ممکن ہو کہ ایٹمی تجربے سے گریز کیا جائے تو میں یہ تمام بیان کردہ اقدامات اپنی بہتر صلاحیت کے مطابق کرنے کو تیار ہوں گا جیسا کہ میں نے بیان کیا ہے اور بے شک میں آپ کو بھی کہوں گا کہ آپ بھی اپنی دوسرے ملکوں کو ایٹمی ٹیکنالوجی منتقل نہ کرنے کی پالیسی کو جاری رکھیں ـ اس طرح ہندوستان پر اپنا دباؤ رکھنے کا موقع ملے گا کہ وہ ایک ذمہ دار ملک کی طرح عمل کرے اور ساتھ ہی پاکستان کا وقار بلند ہوگا اور ہم عالمی برادری سے پاکستان کی امداد کی تائید کریں گے۔
میں یہ بھی کہوں گا کہ ہندوستان کے لوگوں کے بہترین مفاد میں بھی ہے حکمران بی جے پی سیاسی پارٹی میں وزیراعظم کے مقابلے میں ان لوگوں کی اکثریت ہے جو ان سے زیادہ بنیاد پرست(قدامت پرست) ہیں ان لوگوں سے مسلمانوں سکھوں اور دوسری اقلیتوں کو خطرہ ہوگا اگر ہندوستان موجودہ روش پر چلتا رہا میرے خیال میں ان کا ایٹمی صلاحیت کی ترقی یا کشمیر کے سوال پر پاکستان سے جنگ ہی مسائل کا حل نہیں ہیں بلکہ ان کو ملک میں دوسرے حقیقی مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑے گا میں سمجھتا ہوں کہ میرے لیے بہت ضروری ہے کہ ان سے مذاکرات کے دروازے کھلے رکھے جائیں اور انہیں یہ صاف پیغام پہنچنا چاہیے ان کی اس پالیسی کی تائید نہیں کرتے(یعنی جو انہوں نے ایٹمی دھماکے کیے ہیں)، یہ ایک بڑا واضح اشارہ ہوگا اگر پاکستان ان کے مقابلے تحمل اور بردباری سے کام لے(یعنی دھماکے نہ کرے)۔ جناب وزیر اعظم صاحب یہی سب کچھ ہے جو میں پچھلے 72 گھنٹوں میں کر سکا ہوں میرے خیال میں ان نقاط پر حقیقی پیش رفت کر سکتے ہیں میں ہندوستان والوں کو محتاط رویہ اختیات کرنے کی کوشش جاری رکھوں گا اور F-16 طیاروں کہ فراہمی اور IMET کے معاملات کو آگے بڑھاؤں گا۔ میں پریسلر ترمیم کی منسوخی اور سمینگٹن ترمیم کی پابندیاں ہٹانے کی بھی پوری کوشش کروں گا اور میرا خیال ہے کہ مجھے اس میں ضرور کامیابی ہوگی ـ ماسوائے اس کے سینٹ میں کوئی پارلیمانی داؤ نہ چل جائے میں اس کی گارنٹی نہیں دے سکتا جب تک بل پاس نہیں ہو جاتا ہم اقتصادی امداد کے پیکج کو آگے لے جا سکتے ہیں ہم نے پہلے ہی ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف سے بات کر لی ہے اور ہم جانتے ہیں کہ اپنی حکومت کے اندر رہتے ہوئے ہم کیا کر سکتے ہیں ہم ملک کا دورہ بھی کرسکتے ہیں میں یہ سب آپ کو اس لئے بتانا چاہتا تھا کیونکہ میں نے آپ کو بتانے کا وعدہ کیا تھا ہو سکتا ہے کہ آپ اس وقت کسی چیز پر اظہار کرنے کے قابل نہ ہوں لیکن اگر اس پر غور کرنے کےلیے ایک دو دن اور لے لیں تو بھی ٹھیک ہے آپ اسے اپنے مشیروں سے ڈسکس کر سکتے ہیں اور پھر مجھ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
نواز شریف: جناب صدر آپ کا بہت بہت شکریہ آپ کے اس تعاون کے اظہار کا میں نہایت شکرگزار ہوں اور میرا خیال ہے جناب صدر کہ اپنی وسیع النظری کی وجہ سے آپ نہایت اچھے انسان ہیں ہم واقعی آپ کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں مجھے آپ کے تعلق اور فکر کی بھی تعریف بھی کرنی چاہیے جس کا اظہار آپ نے پچھلےدس دنوں میں مجھے دو بار فون کر کے کیا۔ میں نے اس کے متعلق اپنے حکومتی ساتھیوں کو بھی بتایا ہے کہ آپ وہ واحد شخص ہیں جنہوں نے اس مسئلے پر حقیقی تشویش کا اظہار کیا ہے دو مرتبہ آپ کے ساتھ ہونے والی گفتگو کے دوران آپ کے خیالات جان کر میں بڑا متاثر ہوا ہوں۔ میں یقیناً اس پر غور(Exaninie)کروں گا اور اس موضوع پر اپنے ساتھیوں سے بھی مشورہ کروں گا۔ جیسا کہ میں نے اپنے کل کے خط میں ذکر کیا تھا کہ ہمارے اس حوالے سے خطرات بہت زیادہ ہیں ان خطرات کا تعلق پاکستان کی بقاء سے ہے اور ہمیں خبر ملی ہے کہ ہماری تنصیبات کے خلاف انڈیا کی طرف سے پیشگی حملے کا خطرہ ہے مجھے امید ہے آپ بہترطور پر سمجھ سکتے ہیں کہ اس طرح کے ایکشن کا کیا مطلب ہو سکتا ہے ۔ مجھے یہ بھی امید ہے کہ آج پاکستان کو جس بحران کا سامنا ہے اس کی اہمیت کا اندازہ بھی آپ کو ہوگا۔ پانچ ایٹمی تجربے کرنے کے بعد انڈیا سب سے بڑی ایٹمی طاقت بن جانے کا دعویٰ کرتا ہے مزید براں ہندوستانی وزیراعظم نے خود یہ بیان دیا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو ہندوستان اپنے ایٹمی ہتھیاروں کو اپنے کسی بھی ہمسائے کے ساتھ جنگ کی صورت میں استعمال کرے گا پوری روئے زمین پر کسی بھی وزیراعظم نے آج تک اس طرح کا بیان نہیں دیا بلکہ بھارتی اس حد تک آگے گئے ہیں انہوں نے آزاد کشمیر میں مہم جوئی کی دھمکی دی ہے۔ اپنی نیو کلئیر صلاحیت کے بل بوتے پر ہندوستان سمجھتا ہے کہ اب ہمارے ساتھ مزید من چاہا سلوک کرنے کی حالت میں ہے اور اس نے اب طاقت کے بل بوتے پر پاکستان کو دھمکی دی ہے اصل طور پر کشمیر کے سلسلے میں جس کا میں نے ذکر کیا۔اس لیے ہمیں انڈیا کی طرف سے ایٹمی بلیک میلنگ اور کھلی جارحیت کے خطرے کا سامنا ہے جناب صدر! ہمیں اس خوفناک منظر نامے کےلیے تیار ہونا ہے۔ میں بہت مشکور ہوں گا اگر ایک واضح پختہ اور غیر مبہم پیغام انڈیا کو بھیج دیا جائے کہ وہ کشمیر میں خاص طور کسی قسم کی مزید کشیدگی پیدا کرنے والی کاروائی سے باز رہے۔ مسٹر یلسن اور دوسرے لیڈروں سے بات کرنے کا آپکا شکریہ مجھے امید ہے کہ اس کا کچھ نہ کچھ اثر انڈیا پر پڑے گا۔
صدر کلنٹن: آپ یقین رکھیں میں اس پر کام کرتا رہوں گا آپ جانتے ہیں کہ انڈیا کی حکومت کے اندر موجود صاحبِ اقتدار حکام میں کچھ نمایاں اختلافات پائے جاتے ہیں کہ آگے کیا کرنا ہے اگر ان کا رویہ ناپسندیدہ ہوا تو انہیں ہم نے ایک غیر یقینی صورتحال میں رکھنا ہے تاکہ وہ اس مخمصہ میں رہیں کہ آگےکیا ہونے والا ہے یہ سب کچھ ہے جس کی میں کوشش کررہا ہوں میں آپ کا پیغام صاف اور واضح سن رہا ہوں میں چاہوں گا کہ آپ صورتحال کا جائزہ لیں ـ
اگتر آپ کے ذہن نیں کوئی سوالات ہوں تو آپ مجھ سے رابطہ کر سکتے ہیں یا آپ کے لوگ میرے نیشنل سیکورٹی کونسل کے چیف سینڈی برجر سے بات کر سکتے ہیں جنہوں نے اس معاملے پر میرے ساتھ معاونت کی ہے اور پھر آپ نے مجھے یہ بتانا ہے کہ آپ کب کیا چاہتے ہیں ـ
 F-16طیاروں کے سلسلے میں ایک مزید نقطہ یہ ہے کہ اگر آپ کا فیصلہ یہ ہے کہ آپ طیارے نہیں چاہتے بلکہ ان کی ادا کی ہوئی قیمت چاہتے ہیں تو میں شاید یہ بھی کر سکوں ـ مگر میرے خیال میں طیاروں کی فراہمی ہی اس مقصد کےلیے جس کو ہم حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ایک نمایاں عنصر ہوگی ـ
اس سے ایٹمی دھماکے کیے بغیر بھی آپ کی طاقت کا اظہار ہوگا مگر فیصلے کا حق آپ کا ہے
اگر میں نے یہ محسوس کیا کہ میں کچھ فراہم نہیں کر سکتا تو میں آپ کو اطلاع کر دوں گا ـ
نواز شریف: شکریہ جناب صدر کیا میں آپ کا ذاتی فیکس نمبر لے سکتا ہوں تاکہ ضرورت پڑنے پر آپ سے براہ راست رابطہ ہو ـ
یو ایس سٹاف آفیسر: جناب وزیر اعظم یہ وائٹ ہاؤس میں سچوئشن روم ہے آپ ہم سے
202-757-1330 پر رابطہ کر سکتے ہہں یہ فیکس نمبر ہے ـ
صدر کلنٹن: ان چیزوں کو جاننے کے بعد آپ کے مزید سوالات ہو سکتے ہیں اگر آپ اپنے ویک اینڈ سے اس پر کام شروع کردیں اور اگر آپ مجھ سے کسی بھی وقت اس موجودہ بحران کے دوران بات کرنا چاہتے ہیں تو بس مجھے کال کر دیجئیے گا اب میرے نزدیک اس سے بڑھ کر اور کوئی اہم کام نہیں کہ میں ایٹمی دوڑ کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش کروں آپ کو تحفظ دوں اور بڑے متصادم وقوع پذیر ہونے سے بچاؤں میں سمجھتا ہوں کہ آپ کےلیے یہ کہنا مشکل ہوگا کہ تمام دنیا کے سامنے مثال قائم کی جائے اور ایک حقیقی سیاستدان ہونے کا ثبوت دیا جائے آپ کےلیے میں آپ کے ملک کے اندر اس فیصلے کے نتائج کی قیمت کم سے کم کرنا چاہتا ہوں اور آپ کی سیکورٹی کو بڑھانا چاہتا ہوں اپنی قابلیت اور حیثیت کے مطابق میرے سے رابطہ کرنےکے بارے ہچکچائیے گا نہیں اگر آپ کو کسی بھی تکنیکی معاملے پر ضرورت پڑے تو ہم آپ کو مدد فراہم کریں گے آپ بس مجھے جواب دیجئیے گا کہ ان پانچ چیزوں پر آپ کیا کرنا چاہتے ہیں پھر ہم وہاں سے مزید آگے چلیں گے ـ
نواز شریف:  شکریہ جناب صدر آپ کی پیش کش کا، جواب دینے کےلیے میرا وزیراعظم کے طور پر رہنا ضروری ہے یہاں پاکستان میں اپوزیشن لیڈر محترمہ بینظیر بھٹو پہلے ہی میرے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہیں لیکن مجھے امید ہے کہ میں اس دباؤ کا مقابلہ کرنے کی ہمت رکھتا ہوں مجھے آپ سے یہ بھی کہنا ہے کہ آپ وہ واحد شخص ہیں جناب صدر جو کہ پاکستان میں بہت پسند کیے جاتے ہیں مہربانی سے ہیلری کو میرے سلام کہیے گا دو سال پہلے ان کے پاکستان کے دورہ کی یادیں آج بھی تازہ ہیں ـ
صدر کلنٹن: میں یہ کر دوں گا اسے بڑی خوشی ہوگی کیونکہ وہ خود بھی آپ کے اعتدال کی بڑی تعریف کرتی ہے کچھ چیزیں جن کے بارے میں ہم نے آج بات کی ہے آپ کو اپوزیشن لیڈر کے ساتھ بات کرنے میں مددگار ثابت ہوگی ـ
نواز شریف: شکریہ جناب صدر میں آپ سے پھر رابطہ کروں گا ـ
(ریکارڈ شدہ طارق فاطمی ایڈیشنل سیکرٹری)