سعید اللہ بدینی بلوچ
محمد احسن قریشی
سویرا : اسکول اور کالج میں تمہارا شمار قابل طالب علموں میں ہوتا تھا۔
جوہر : میں آج بھی کتابوں کو اپنا دوست رکھتا ہوں۔
سویرا : تمھیں سیاست میں بھی خوب دلچسپی تھی۔
جوہر : ہاں! پر میں ڈاکٹر بنا چاہتا تھا۔
سویرا : تو تم نے یونیورسٹی میں داخلہ کیوں نہیں لیا؟
جوہر : پوسٹر! بولان یونیورسٹی کی دیوار پر چسپاں ایک پوسٹر میں درج الفاظ نے مجھے روک دیا۔
سویرا : کیسے الفاظ نے؟
جوہر :جبری گمشدگیاں بند کرو! طالب علم سعید اللہ بدینی کو بازیاب کرو!!