محمد احسن قریشی
ہمارا مذہب ،مقصد ،حالات، خیالات اور مفادات ایک ہیں۔ ہماری خوشی اور غم مشترکہ ہے۔ ہم ایک قوم ہیں، ریاض جوشیلے انداز میں تقریر کرتے ہوۓ بولا۔
تمہاری تقاریر میرے خیالات پر بہت اثر انداز ہوتی ہیں، میں نے اسے بتایا۔ اگر تمہاری طبیعت پر گراں نہ گزرے تو ایک بات کہوں؟ میںنے اجازت مانگی۔
ہاں ہاں کیوں نہیں، وہ انتہائی شائستگی کے ساتھ بولا۔کئی برس سے ہم ایک دوسرے کو جانتے اور معاملات اور حالات سے بھی واقف ہیں۔ میرا بیٹا، تمہاری بیٹی بھی شادی کی عمر کو پہنچ گۓ ہیں۔کیوں نہ ہم آپس میں رشتے داری کر لیں، میں نے اپنی دل کی بات کہہ ڈالی۔
نہیں بھائی، یہ ممکن نہیں کیونکہ تمہاری ذات اور زبان مختلف ہے اور ہم اپنی قوم سے باہر شادی نہیں کرتے، ریاض نے مختلف لہجے میں جواب دیا۔