مستونگ

محمد احسن قریشی

تمھارا چہرہ خوفزدہ کیوں ہے؟، میں نےساتھی مسافر سے سوال کیا۔

اپنے محافظ کے ہاتھوں میں نے اپنا گھر لٹتے دیکھا ہے، اس نے جواب دیا۔

تم اس ظلم پر آواز اٹھاؤ، میں نے مشورہ دیا۔

مظالم پر آواز اٹھائی تو میں ہی اٹھا لیا گیا، جب سیاسی میدان میں آیا تو پہاڑوں پر جانے پر مجبور کر دیا گیا اور جان کی آمان کے خاطر مصلحت کی راہ لیتے ہوئے مسلط کردہ امیدوار کی انتخابی مہم میں شرکت کی تو بم کا نشانہ بنا، اس نے بتایا۔

آخر تم ہو کون؟، میں نے پوچھا۔

میں بلوچ ہوں وہ بولا