عمران خان کی شادی اور میڈیا
حمزہ سلیم
گزشتہ تیس گھنٹوں سے الیکٹرانک ،پرنٹ اور سوشل میڈیا پر عمران خان کی تیسری شادی کے چرچے سن سن کر میں پک گیا ہوں۔خبر صرف اتنی تھی کہ عمران خان نے بشری بی بی سے شادی کر لی ہے۔لاہور میں بشری بی بی سےنکاح ہوا، رخصتی بھی ہو گئی ہے،اس شادی کی خبر سب سے پہلے جنوری میں جنگ گروپ کے تحقیقاتی صحافی عمر چیمہ نے دی تھی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان کا بشری بی بی سے نکاح ہو گیا ہے جبکہ اس وقت عمران خان نے کہا تھا کہ انہوں نے صرف پروپوزل بھیجا تھا، شادی ابھی نہیں ہوئی۔ اب شادی ہو گئی ہے۔تھی خبر ۔لیکن میڈیا تمام اہم امور کو رد کرکے اسی خبر میں اٹکا ہواہے۔راؤ انوار بھول گیا، عوام کے مسائل بھول گئے ،شادی کا رقص ہے کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ شادی کیوں ہوئی ؟کیسے ہوئی؟کب ہوئی؟اب یہ بحث و مباحثہ جاری ہے۔ سوشل میڈیا پر تو اس شادی کو لے کر جو شور شرابا ہورہا ہے ،اس کی اپنی ہی کہانی ہے۔ بریکنگ نیوز پر بریکنگ نیوز کا سلسلہ جاری ہے، کوئی چینل یہ بریکنگ دے رہا ہے کہ بشری بی بی بنی گالہ شفٹ ہو گئی ہیں، خاندانی زرائع کہہ رہے کہ وہ عمران خان کے ساتھ رہیں گی، کسی قسم کی سیاسی سرگرمی کا حصہ نہیں بنیں گی اور مکمل پردے میں عمران خان کے ساتھ زندگی گزاریں گی۔ او بھائی عمران سے شادی کی ہے تو بنی گالہ میں ہی شفٹ ہوں گی،پردے میں رہیں گی،صاف ظاہر ہے کہ وہ پردہ کرتی ہیں ،تو پردے میں رہیں گی۔یہ کونسی برینگ نیوز ہے۔کوئی یہ تجزیہ کررہا ہے کہ عمران خان کی یہ شادی بھی کامیاب نہیں ہو گی، اب شادی کامیاب ہو یا نہ ہو ،یہ عمران اور بشری بی بی کا معاملہ ہے،کونسا قومی ایشو ہے۔کسی چینل پر یہ تجزیہ چل رہا ہے کہ عمران خان کی شادی کی ٹائمنگ ہمیشہ خراب رہتی ہے،پہلے بھی جب انہوں نے ریحام سے شادی کی تھی تو اس وقت آرمی پبلک اسکول کا سانحہ ہو گیا تھا، اب لودھراں الیکشن کی شکست کے بعد انہوں نے شادی کی ہے،اس لئے ان کا سیاسی کیئریر ختم ہو جائے گا۔یہ ہیں وہ تجزیئے جو ہمارے نیوز چینلز کا حصہ ہیں۔
ویسے شادی کی ٹائمنگ دنیا میں کسی کی بھی ٹھیک نہیں ہوتی۔ شادی کی رپورٹنگ دنیا کے کسی خطے میں ایسے نہیں ہوتی، جیسے پاکستان میں ہورہی ہے۔عمران خان کی شادی پر میراتھن ٹرانسمیشن ہورہی ہیں۔ پاکستان میں جس طرح کی شادیانہ صحافت کا کاروبار چل رہا ہے، اس سے تو لگتا ہے کہ اب جلد اس ملک میں شادی نیوز چینلز کا بھی آغاز ہو جائے گا۔ دفاعی،سیاسی، معاشی،تجزیہ کاروں کے ساتھ ساتھ اب شادی تجزیہ کار بھی اپنے علم و فکر کا بھرپور اظہار کررہے ہیں۔پیشن گو چیف سمعیہ خان نے تو کہہ دیا ہے کہ عمران کی تیسری شادی کامیاب رہے گی ،لیکن وہ وزیر اعظم نہیں بن سکیں گے۔عمران خان کی شادی پر نفسیاتی ماہر بھی بھرپور سرگرم دیکھائی دے رہے ہیں جو یہ فرما رہے کہ اس شادی سے عمران خان کی شخصیت پر کیا اثر پڑے گا۔ایک ماہر نفسیات نے یہ فرمایا ہے کہ تیسری شادی کے بعد اب عمران خان روحانیت کی طرف مائل ہو جائیں گے اور سیاست سے اپنے آپ کو دور کرلیں گے۔بھیا وہ روحانیت کی طرف مائل ہوں یا مادہ پرستی کی طرف،اس میں قوم کا کیا فائدہ ہے ؟