سانحہ حیدرآباد
محمد احسن قریشی
سویرا: تم تیس ستمبر کو افسردہ کیوں ہو جاتے ہو؟
لیاقت: اس روز میں ٹیلی ویژن دیکھتا اور اخبار کھنگالتا ہوں اور مطلوبہ بیان نہ ملنے پر افسردہ ہو جاتا ہوں۔
ویرا: کیسا بیان؟
لیاقت: سیاستدانوں کا بیان جو ہر سال بارہ مئی کے قتل عام کی مذمت اور ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن سانحہ حیدرآباد پر ایک لفظ نہیں اگلتے۔
سویرا: جبکہ بارہ مئی کو پچاس اور تیس ستمبر کو دو سو افراد قتل ہوئے تھے۔
لیاقت: پر یہ لوگ میرے قتل پہ کیوں خاموش رہتے ہیں؟
سویرا: کیونکہ تم مہاجر اور یہ منافق ہیں۔