قندوز

محمد احسن قریشی

سین : تم مدرسے کے طلبہ کے قتل پر کیوں خاموش ہو ؟
شین : تمہارے لوگ بھی تو یمن میں ہونے والے مظالم پر چپ تھے۔
الف :نفرت کی آگ نے تم دونوں کی سوچ کو جھلسا دیا ہے، ظلم کی تلوار کو روکنا اور پرآشوب حال سے نکلنا چاھتے تو سب سے پہلے ایک دوسرے کو سمجھنا ہوگا۔

سین :میں ان کی تمام کتب پڑھ چکا ہوں اور کتنا سمجھوں ؟

شین : ہماری واقفیت صدیوں پرانی ہے،ایک دوسرے کو مزید کیا سمجھنا ہوگا؟

الف :انسان!سب سے پہلے ایک دوسرے کو انسان سمجھنا ہوگا۔