پشتون تحفظ موومنٹ اور ریاست کی نیت

عابد حسین پشتون تحفظ موومنٹ یا پی ٹی ایم انسانی، سماجی اور آئینی و قانونی دائرے میں رہ کر شہری حقوق اور عدم تشدد کا پرچار کرنے والی ایک جانی مانی تحریک بن چکی ہے۔ جو کہ پشتون بیلٹ سمیت ملک کے اندر دوسرے علاقوں میں بھی ظلم و ناانصافی

ہزارہ!

اول میر یوسف زئی ہم کون ہیں؟تمہیں نہیں پتہ! حیرت ہے!ہم جو ساری زندگی غربت، بھوک اور افلاس کے مارے دو وقت کی روٹی کے لیئے، بچوں کے پیٹ کی خاطر، مشقت سے اٹے کام کا ایندھن ہیں، ہم سکھ کے دو لمحوں کے لیئے ترسنے والے، پیٹ کا دوزخ

برف کی چادر اوڑھے سویا مالم جبہ!

 شیزا نذیر انسٹا گرام پر اسکرولنگ کرتے کرتے اچانک پی۔پی۔ایس (Pakistan Primitive Survival) کی ایک پوسٹ پر نظر پڑی۔ نیشنل جیوگرافک سے رضا ایرک اور ڈسکوری چینل سے چید کیل کوئی ورکشاپ  کروانے آ رہے تھے۔ میں نے پوسٹ پر دئیے گئے نمبر پر رابطہ

اسرائیل کو تسلیم کرنا ناگزیر ہے!

ارشدسلہری ریاست جموں وکشمیر کو پاکستان کی شہ رگ کہا جاتا ہے۔ مسئلہ جموں وکشمیر میں پاکستان براہ راست فریق ہے۔ پاکستانیوں کے کشمیریوں کے ساتھ خونی، مذہبی ،سیاسی و سماجی رشتے ہیں۔ لاکھوں کشمیری عوام پاکستان میں رہتے ہیں۔ کشمیری

پی ڈی ایم اور استعفوں کی دھمکی

عابدحسین موروثی سیاست اور پی ڈی ایم کی نیت تو اسی دن واضح ہوگئی تھی جب مولانا نے محسن داوڑ کی شرکت پر سوال اٹھایا تھا۔ مولانا ہو، بلاول ہو یا مریم بی بی، اپنا الیکشن کمپین چلانے کے ساتھ ساتھ ڈیل لینے، سینٹ الیکشنز میں کچھ حاصل کرنے

انسانی حقوق کا عالمی دن اور جموں و کشمیر

محمدارشدچوہان دس دسمبر کو عالمی انسانی حقوق کی بہترویں سالگرہ منائی گئی۔ دس دسمبر 1948 یعنی ٹھیک بہتر برس پہلے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے یونیورسل ڈیکلریشن آف ہیومن رائٹس کو منظوری دی تھی۔ اسی لیئے ہر سال یہ دن عالمی انسانی حقوق

”پاکستان عسکری اشرافیہ لیگ“ نفرت اور عصبیت کی سیاست

 وقاص احمد پاکستان سمیت دنیا بھر میں قومی، لسانی، مذہبی، علاقائی تعصب اور نفرت پر مبنی سیاست کوئی نئی چیز نہیں۔ پاکستان میں کئی سیاسی جماعتوں نے تعصب کی بنیاد پر سیاست شروع کی، ان میں سے کچھ  نے اس بنیاد کو ترک کردیا اور کئی تاحال اس کارڈ

ہارڈ ٹاک

 وقاص احمد بی بی سی کے شہرہ آفاق پروگرام ہارڈ ٹاک میں اسحاق ڈار کا انٹرویو اور اس کے چند مخصوص حصوں کو پاکستان کے میڈیا میں ہائی لائٹ کرکے حکومتی شادیانے، حکومتی ہرکاروں نے اس انداز میں بجائے ہیں کہ جیسے ہارڈ ٹاک کے میزبان انٹرپول کے

داعش کی مختصر تاریخ

خان وزیر عراق میں صدام حسین کی حکومت قائم تھی۔ جس پر 19 مارچ 2003ء کو امریکہ نے حملہ کر دیا۔ 26 دن کی قلیل عرصہ میں صدام حسین کے حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا۔ امریکہ نے اس حملے کی دو بڑے وجوہات بیان کیئے ، صدام حسین کی دہشت گردوں کی

پی ڈی ایم کا گنبد، ہوا میں معلق تحریک اور بیانیے کا بوجھ

 ارشدسلہری سیاسی تحاریک رجحان سازی کرتی ہیں اور ہواؤں کے رخ موڑ دیتی ہیں، معجزوں کا ظہور ہوتا ہے اور نئی قیادتیں جنم لیتی ہیں۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا جائزہ لیں تو اس امرپر سوچنا ضروری ہے کہ پی ڈی ایم کی بنیاد کیوں اور کن وجوہات پر